KHAWAJA UMER FAROOQ posted: " عالمی مالیاتی فنڈ کے جس پیکیج سے پاکستان کی ڈوبتی معیشت کی ساری امیدیں وابستہ ہیں' حکومت پاکستان کی طرف سے مالیاتی ادارے کی تمام ظاہری شرائط کی تکمیل کے باوجود جس کے نتیجے میں رونما ہونے والی ہوش ربا مہنگائی نے ملک کی بھاری اکثریت کیلئے زندگی محال کر دی " Pakistan Insider
عالمی مالیاتی فنڈ کے جس پیکیج سے پاکستان کی ڈوبتی معیشت کی ساری امیدیں وابستہ ہیں' حکومت پاکستان کی طرف سے مالیاتی ادارے کی تمام ظاہری شرائط کی تکمیل کے باوجود جس کے نتیجے میں رونما ہونے والی ہوش ربا مہنگائی نے ملک کی بھاری اکثریت کیلئے زندگی محال کر دی ہے' نہ جانے کیوں وہ مہینوں سے اردو شاعری کے روایتی محبوب کے وعدوں کی طرح تسلی دلاسوں سے آگے نہیں بڑھ رہا۔ اس معاملے میں تازہ ترین امید امریکی سفیر برائے پاکستان ڈونلڈ بلوم کی طرف سے دلائی گئی ہے۔ ایک تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ پاکستان اور عالمی قرض دہندہ کے درمیان معاملات چند دنوں میں طے پا جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن آئی ایم ایف سے 6.5 ارب ڈالر کے تعطل کے شکار بیل آؤٹ پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں پر پاکستان کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ بھی قوم کو روز ہی امید دلاتے ہیں کہ عالمی مالیاتی ادارے سے معاہدہ بس چند روز میں ہونے والا ہے لیکن یہ چند روز مہینوں میں بدل چکے ہیں اور معاملہ ہنوز وعدہ ٔ فردا پر ٹل رہا ہے جبکہ زرمبادلہ کی بڑھتی ہوئی قلت ناگزیر درآمدات کو بھی محال بناتی جارہی ہے اور ملکی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں بری طرح انحطاط پذیر ہے۔ پاکستان کی جانب سے مالیاتی ادارے کے تجویز کردہ تمام اقدامات پر عمل درآمد کے بعد بھی پچھلے ہفتے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف فنڈنگ کیلئے فیصلے تو پاکستان ہی کو کرنے ہوں گے جس پر تجزیہ کاروں نے بجا طور پر حیرت کا اظہار کیا تھا کہ تمام شرائط کی تکمیل کے بعد بھی امریکی ترجمان کن فیصلوں کی بات کر رہے ہیں۔ کسی معلوم سبب کی عدم موجودگی کی وجہ سے آئی ایم ایف کا یہ طرز عمل شکوک و شبہات کو تقویت دینے کا باعث ہے لہٰذا معاملات کو شفاف رکھتے ہوئے پیکیج کی فوری منظوری یقینی بنائی جانی چاہئے۔
No comments:
Post a Comment